Ekbaat bilkul Wazeh hai ki Rafai dain karna bhi Ahadith se bilkul Sabit hai Aur Rafa Dayin Nahin Karna bhi Ahadith se bilkul sabit hai
Lihaza is mazmun ka yeh matlab nahin ki Rafaidain karna galat hai.
Kuch ahle Hadith Bhai apne kam ilmi ki wajah se is Masle mein tashaddud Baratte hain kahte hain ki NAHIN KARNA hadith ke khilaf hai.
Islie Yeh mazmun Yahan halat ko wajeh karne ke liye/masle ko samajhne ke khatir Diya ja Raha taki log Samajh Jaein ki dono Sahih Hai.i
Lihaza is mazmun ka yeh matlab nahin ki Rafaidain karna galat hai.
Kuch ahle Hadith Bhai apne kam ilmi ki wajah se is Masle mein tashaddud Baratte hain kahte hain ki NAHIN KARNA hadith ke khilaf hai.
Islie Yeh mazmun Yahan halat ko wajeh karne ke liye/masle ko samajhne ke khatir Diya ja Raha taki log Samajh Jaein ki dono Sahih Hai.i
حدیث نمبر۱: عن علقمة قال قال عبد اﷲ بن مسعود الا اصلی بکم صلوة رسول اﷲ ﷺ فصلی فلم یرفع یدیہ الا فی اول مرة۔
(ترمذی ج۱ ص59، ابو داود ج1 ص109، نسائی ج1 ص120،117، مسند احمد ج1ص442،388، مصنف ابن ابی شیبة ج1 ص236، السنن الکبری للبیہقی ج2 ص 78، شرح معانی الآثار للطحاوی ج1ص154، جامع المسانید ج1ص355 )
ترجمہ:۔حضرت علقمہ رحمہ اﷲ علیہ فرماتے ہیں کہ حضر ت عبد اﷲ بن مسعود رضی اﷲ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کیا میں تمہیں حضور صلی اﷲعلیہ وسلم جیسی نماز پڑھ کر نہ دکھاؤں؟ چنانچہ آپ نے نماز پڑھی اور پہلی مرتبہ (تکبیر تحریمہ کے وقت) رفع یدین کر نے کے علاوہ کسی اور جگہ رفع یدین نہیں کیا
حدیث نمبر۲: عن البراءبن عازب قال کان النبی ﷺ اذا کبر لا فتتاح الصلوة رفع یدیہ حتی یکون ابھا ماہ قربیا من شحمتی اذ نیہ ثم لا یعود۔
(شرح معانی الآثار للطحاوی ج1 ص154، سنن ابی داود ج1 ص109 ،مصنف عبد الرزاق ج2 ص17، مسند ابی یعلٰی ج 3 ص249،248، سنن دار قطنی ج1 ص294،293، مسنداحمد ج4ص303، المدونة الکبری ج1ص69، مصنف ابن ابی شیبة ج1 ص236 )
ترجمہ: حضر براءبن عازب رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اﷲعلیہ وسلم جب نماز شروع کر نے کے لئے تکبیر کہتے تو رفع یدین کرتے یہاں تک کہ آپ کے انگوٹھے کانوں کی لو کے قریب ہو جاتے۔ پھر (رفع یدین)نہیں کرتے تھے۔
حدیث نمبر ۳: عن الزہری عن سالم عن ابیہ قال رایت رسول اﷲﷺ اذا افتتح الصلوة رفع یدیہ حتی یحاذی بھما وقال بعضھم حذو منکبیہ و اذ ا اراد ان یرکع بعد ما یرفع راسہ من الرکوع لا یرفعھما و قال بعضھم ولا یرفع بین السجد تین والمعنی واحد۔
(صحیح ابی عوانہ ج2 ص90)
ترجمہ:حضرت امام زہری رحمہ اﷲ علیہ ،حضرت سالم رحمہ اﷲ علیہ سے اور وہ اپنے والد حضرت عبداﷲ بن عمر رضی اﷲ تعالیٰ عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے فرمایا میں نے رسول اﷲ صلی اﷲعلیہ وسلم کو دیکھا کہ جب آپ نماز شروع کرتے تو رفع یدین کرتے مونڈھوں تک۔ اور جب آپ ارارہ فرماتے کہ رکوع کریں اور رکوع سے سر اٹھالےنے کے بعد آپ رفع یدین نہ کرتے۔ بعض راویوں نے کہا ہے کہ آپ دونوں سجدوں کے درمیان بھی رفع یدین نہ کرتے۔ مطلب سب راویوں کی روایت کا ایک ہی ہیں۔
حدیث نمبر۴:عن علی عن النبی ﷺ انہ کان یرفع یدیہ فی اول الصلوة ثم لا یعود ۔
( العلل الواردة فی الا حادیث النبویة، دارقطنی ج4 ص106)
ترجمہ: حضرت علی رضی اﷲ تعالی عنہ نبی صلی اﷲعلیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نماز کے شروع میں رفع یدین کرتے تھے ،پھر دوبارہ نہیں کرتے تھے۔
حدیث نمبر ۵: عن عبد اﷲ قال صلیت مع النبی ﷺ ومع ابی بکر ومع عمر رضی اﷲ تعالیٰ عنہما فلم یرفعوا ایدیھم الا عند التکبیرة الاولی فی افتتاح الصلوة، قال اسحق بہ ناخذ فی الصلوة کلھا۔
(دار قطنی ج1ص295 ،بیہقی ج2 ص79 )
ترجمہ: حضرت عبداﷲ بن مسعود رضی اﷲ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے نبی صلی اﷲ علیہ وسلم ،حضرت ابوبکر اور حضرت عمر رضی اﷲ تعالی عنہ کے ساتھ نماز پڑھی۔ان سب نے رفع یدین نہیں کیا مگر پہلی تکبیر کے وقت نماز کے شروع میں ،محدث اسحق بن ابی اسرائیل ؒ کہتے ہیں کہ ہم بھی اسی کو اپناتے ہیں پوری نماز میں۔
حدیث نمبر۶:عن الا سود قال صلیت مع عمر فلم یرفع یدیہ فی شی ءمن صلوة الا حین افتتح الصلوة الحدیث۔
(مصنف ابن ابی شیبة ج۱ ص237،شرح معانی الآثار للطحاوی ج۱ ص156)
ترجمہ:حضرت اسود رحمہ اﷲ علیہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عمر رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کےساتھ نماز پڑھی تو انہوں نے نماز میں کسی جگہ بھی رفع یدین نہیں کیا سوائے ابتداءنماز کے ۔
حدیث نمبر۷:عن عاصم بن کلیب عن ابیہ ان علیا کان یرفع یدیہ فی اول تکبیرة من الصلوة ثم لا یرفع بعد۔
(شرح معانی الآثار للطحاوی جلد۱ صفحہ 154 ،مصنف ابن ابی شیبة جلد اول صفحہ 236، موطا امام محمد جلد۱ صفحہ90)
ترجمہ: حضرت عاصم بن کلیب رحمہ اﷲ علیہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت علی رضی اﷲ تعالی عنہ نمازکی پہلی تکبےرمیں رفع یدین کرتے تھے پھر اسکے بعد رفع یدین نہیں کرتے تھے۔
حدیث نمبر ۸:عن ابراہیم عن عبداﷲ انہ کا ن یرفع یدیہ فی اول ما یستفتح ثم لا یرفعھما۔
( مصنف ابن ابی شیبة ج۱ صفحہ236، شرح معانی الآثار للطحاوی جلد اول صفحہ156، مصنف عبدالرزاق جلد دوم صفحہ71)
ترجمہ: حضرت ابراہیم نخعی رحمہ اﷲ علیہ سے مروی ہے کہ حضرت عبد اﷲ بن مسعود رضی اﷲ تعالیٰ عنہ نماز کے شروع میں رفع یدین کرتے تھے پھر نہیں کرتے تھے۔
حدیث نمبر۹:عن مجاہد قال صلیت خلف ابن عمر فلم یکن یرفع یدیہ الافی التکبیرة الاولی من الصلوة ۔
(شرح معانی الآثار للطحاوی جلد اول صفحہ155، مصنف ابن ابی شیبة جلداول صفحہ237، موطا امام محمد صفحہ 90، معرفة السنن و الآثار جلد دوم صفحہ 428)
ترجمہ: حضرت مجاہد رحمہ اﷲ علیہ فرماتے ہیں ۔میں نے حضرت عبداﷲ بن عمر ؓ کے پیچھے نماز پڑھی تو انہوں نے رفع یدین نہیں کیا مگر نماز کی پہلی تکبیر میں۔
حدیث نمبر 10:عن اشعث عن الشعبی انہ کان یرفع یدیہ فی اول التکبیر ثم لا یرفعھما۔
( مصنف ابن ابی شیبة ج1 ص 236)
ترجمہ: امام شعبی رحمہ اﷲ علیہ سے مروی ہے کہ وہ تکبیر تحریمہ کے وقت ہی رفع یدین کرتے تھے پھر نہیں کرتے تھے۔
حدیث نمبر 11: عن جابر عن الاسود و علقمة انھما کان یرفعان ایدیھما اذا افتتحا ثم لا یعودان۔
( مصنف ابن ابی شیبة جلد اول ص 236)
ترجمہ: حضرت جابر رحمہ اﷲ علیہ سے مروی ہے کہ حضرت اسود یزید رحمہ اﷲ علیہ اور حضرت علقمہ رحمہ اﷲ علیہ نماز کے شروع میں رفع یدین کرتے تھے پھر نہیں کرتے تھے۔
محمد راشد حنفی
No comments:
Post a Comment